dailymotion

adsagony2

Wednesday 31 January 2018

عاصمہ کے قتل کا ازخود نوٹس

 
اسلام آباد(ویب ڈیسک)کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ کے قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی۔چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود سے رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔
گذشتہ روز عاصمہ کے قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ
ملزم کس طرح ملک سے بھاگ گیا؟ ملزم کا پکڑانہ جانا خیبر پختونخوا پولیس کی مکمل ناکامی ہے۔واضح رہے کہ 28 جنوری کو کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو رشتہ نہ دینے پر مجاہد اللہ آفریدی نامی شخص نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا، جس سے طالبہ جاں بحق ہوگئی تھی۔گذشتہ روز پولیس نے طالبہ کے قتل میں نامزد ایک ملزم صدیق اللہ آفریدی کو گرفتار کیا تھا۔ڈی پی او کوہاٹ کا کہنا تھا کہ نامزد ملزم صدیق آفریدی، مرکزی ملزم مجاہد گل آفریدی کا بھائی ہے جب کہ بیرون ملک فرار مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جارہا ہے۔یاد رہے ۔28 جنوری کو کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو رشتہ نہ دینے پر مجاہد اللہ آفریدی نامی شخص نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے لڑکی جاں بحق ہوگئی۔ڈی پی او کوہاٹ کے مطابق عاصمہ کے قتل میں نامزد ملزم صدیق آفریدی کو گرفتار کرلیا ہے جو مرکزی ملزم مجاہد گل آفریدی کا بھائی ہے جب کہ بیرون ملک فرار مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جارہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے بھی عاصمہ کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔چیف جسٹس نے مردان میں 4 سالہ بچی عاصمہ کے قتل کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران اس واقعے کا نوٹس لیا۔اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہے پی ٹی آئی کے رہنما کا عزیز ملوث ہے؟ وہ لڑکا کس طرح ملک سے بھاگ گیا؟چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی خبیر پختونخوا صلاح الدین محسود سے 24گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔واضح رہے کہ کوہاٹ میں طالبہ کو قتل کرنے کے بعد ملزم پولیس کی کارروائی سے پہلے ہی بیرون ملک فرار ہوگیا جسے گرفتار کرنے کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا


No comments:

Post a Comment