dailymotion

adsagony2

Wednesday 31 January 2018

یرون ملک جائیداد

لاہور (ویب ڈیسک) ملک میں بیرون ملک جائیداد رکھنے والوں کے لئیے ایمنسٹی سکیم متعارف کرانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں ، اس پر بڑے عرصہ سے کام ہو رہا ہے، تا ہم گزشتہ 6 ہفتوں میں اس کام کی رفتار تیز ہوگئی ہے۔ اس میں نواز حکومت سے پہلی حکومتوں کا بھی کچھ ہاتھ ہے
گزشتہ حکومتیں غیر ملکی اثاثوں پر بات کرتی رہیں تھیں، مگر اس وقت جو بین الاقوامی حالات ہیں ان میں پاکستانیوں کے لئے باہر پیسہ رکھنا مشکل ہو گیا ہے اور ان کو ایک موقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے، یہ موقع دینا پاکستانیوں اور پاکستانی معیشت دونوں کے لئے اچھا ہے۔ دنیا میں جتنی ایمنسٹی سکیمیں آئیں کامیاب ہوئی ہیں۔ غیر ملکی اثاثوں پر جو دباؤ آرہا ہے یہ ہمارا لایا ہوا نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی نظام اس طرف جا رہا ہے کہ ٹیکس چوری ریکارڈ پر لانا ضروری ہے، پاکستانیوں کا کافی زیادہ پیسہ ملک سے باہر ہے، ضرورت اِس بات کی ہے کہ لا محالہ ایسی سکیم لانی پڑے گی جو ہمارے ملک کی ضرورت ہے۔ یہ پہلے کیوں نہیں ہوا اس کا ایک پہلو بین الاقوامی دباؤ ہے، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اس سکیم کے بارے میں بتا چکے ہیں، پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی اس سکیم کے حامی ہیں، عمران کراچی میں آئے تھے اور انہوں نے کہا تھا ہمیں ایک سکیم لانی پڑے گی، میرے خیال میں پاکستان میں عرصہ بعد اس پر اتفاق رائے ہوا ہے کہ ایک سکیم آنی چاہئے، اس کے دو قوانین ہونے چاہئیں، ایک غیر ملکی اثاثوں کے ڈیکلیریشن کا ایکٹ اور ایک لوکل
ڈیکلیریشن ایکٹ، بھارت میں بھی دو الگ الگ قانون ہیں۔ غیر ملکی ایکٹ میں انکم ٹیکس اور دیگر قوانین کے حوالے سے بھی ایمنسٹی دینی پڑے گی۔تجویز ہے کہ پہلا اقدام یہ کیا جائے کہ پاکستانی بیرون ملک اپنے اثاثوں کو ڈیکلیئرکریں چاہے وہ اپنے اثاثے باہر ہی رکھیں اگر وہ ڈیکلیئر کریں گے تو یہ پاکستان کی معیشت کے لئے سودمند ہوگا، اس ڈیکلیریشن سے پیسہ باہر کی چیکنگ سے بچ جائے گا اور پاکستان میں اس سے آنے والی آمدن بھی محفوظ ہوگی، پاکستان میں جو اثاثے لانے ہیں ان پر شرح کم رکھی جائے، اس سلسلے میں انڈونیشیا کی سکیم کی پیروی کی جائے۔ پاکستانی اس وقت انکم ٹیکس سے پریشان نہیں وہ دیگر قوانین سے پریشان ہیں اس میں ان کا قصور نہیں ہمارے قوانین میں قباحتیں ہیں، آج جو ایمنسٹی ہے وہ صرف انکم ٹیکس کی ہے، بے نامی منی لانڈرنگ کی نہیں ہے، ان قوانین کو بھی ایمنسٹی کے دائرے میں لانا چاہئے، مقامی سطح پر پراپرٹی میں ایک بار ایمنسٹی دے کر اس کی ویلیوایشن کو صحیح سمت میں لانا ہوگا۔ یاد رہے کہ اِس سے پہلے گزشتہ سال اپریل میں اور وقفً دو وقفً کاروباری برادری سرمایہ وطن واپس لانے کیلئے ایمنیسٹی سکیم کی بھرپور حمایت کرتی رہی ہے۔

No comments:

Post a Comment